Ticker

6/recent/ticker-posts

Aansu by arzu naaz

                                                      آنسو                         

Aansu by arzu naaz poetry

                             

ازقلم:  آرزو ناز 

واصف علی واصف صاحب کہتے ہیں کہ رات کی تاریکی
 میں بہنے والے آنسو علم کا ذریعہ بنتے ہیں. میں نے سوچا کہ کیسے یہ آنسو ہمیں کوئی علم دے سکتے ہیں؟ اب پہلے تو ہمیں علم میں اور تعلیم میں فرق معلوم نہیں ہوتا تو ان کی تعریف بھی بتا دوں جو واصف علی واصف صاحب ہی نے بتائی کہ تعیلم وہ ہے جو ضرورت کے لیے ہو, مثلاً روزگار حاصل کرنے کے لیے اور علم وہ ہے جو آپ اپنے لیے حاصل کرتے ہو, اپنے رب سے قریب ہونے کے لیے. تو علم وہ -
ہے جو رب سے قریب کرے. اب ان کی پہلی کہی بات کا مطلب سمجھ آنے لگتا ہے کہ انسان جو آنسو رات کی تاریکی میں بہاتا ہے

 وہ اسے اللّٰہ پاک کے قریب ہونے کا باعث بنتے ہیں. میرے خیال میں انسان کا اصل وہی ہوتا ہے جو وہ رات میں ہوتا ہے, دن کی روشنی میں ہم سب نے اپنے اوپر دوسرا چہرہ چڑھا رکھا ہوتا ہے جو دنیا والوں کے لیے ہوتا ہے کیونکہ دنیا میں دنیا والوں کے حساب سے رہنا پڑتا ہے. رات میں جب ہم اکیلے ہوتے ہیں تو وہ چہرہ اتار پھینکتے ہیں. تب ہمارا اپنا آپ, ہمارا اصل ہوتا ہے. پھر جب رات کے اندھیرے میں لوگوں سے چھپ کر جو آنسو بہائے جاتے ہیں ان کو ہمارے رب کے علاوہ کوئی دیکھنے والا نہیں ہوتا. بس ایک وہ اور دوسرے ہم. ہمارے آنسو اس رب سے محوِ کلام ہوتے ہیں.

 ان لمحوں میں جب ہم خود کو ٹوٹا ہوا اور تنہا محسوس کرتے ہیں, ہمارا رب ہمیں اپنی پہچان کرواتا ہے. محسوس ہوتا ہے جیسے وہ کہہ رہا ہو کہ دیکھو تو میں کتنا قریب ہوں تم سے, دیکھو میں نے تمہیں تنہا نہیں چھوڑا, مجھ سے زیادہ کون تمہارا اپنا ہے؟ اس وقت بھلے اپنے دکھ کے بوجھ تلے دبے اس دل کو محسوس نہ ہو لیکن اندر کہیں سکون اترتا ہوا محسوس ہوتا ہے. اس بات کا یقین ہونے لگتا ہے کہ اسُ نے ہمیں تنہا نہیں چھوڑا, وہ کبھی ہمیں تنہا نہیں چھوڑے گا کیونکہ وہ اپنے بندوں سے بہت محبت کرتا ہے. اس احساس کے ساتھ کہ وہ اتنی پرواہ کرتا ہے آپ کی, دل میں کیسے نہ اس کے لیے محبت پیدا ہو؟ کیسے ہو سکتا ہے کہ اس کی یہ چاہت انسان 

کو اس کے قریب نہ لے جائے؟
 آہ یہ علم والوں کی باتیں بڑی گہری ہوتی ہیں. شاید اب بھی میں اس بات کی گہرائی کو مکمل طور پر نہ سمجھ پائی ہوں. اگر میں نے کہیں کچھ غلط گمان کر لیا ہو تو اصلاح ضرور کیجیے گا.

 اللّٰہ پاک ہمیں علمِ نافع عطا فرمائے. آمین.

Post a Comment

0 Comments